حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں مولانا سید تطہیر حسین زیدی نے خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہاہے کہ دین در حقیقت دنیوی اور دینی معاملات میں اعتدال کا نام ہے ۔دین کے نام پر دنیا کو چھوڑ دینا بھی ٹھیک نہیں اور دنیا کے لئے دین کو ترک کرنا بھی خسارے کا باعث ہے۔فرمانِ معصومؑ ہے کہ جو دنیا کے لئے دین کو چھوڑ دے وہ ہم میں سے نہیں۔رزقِ حلال کے لئے محنت کرنادنیا طلبی نہیں بلکہ عبادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ ذی الحجہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے۔ اس واقعہ میں بہت عبرتیں ہیں جن میں سب سے اہم سبق اور عبرت اللہ کی محبت میںاپنی عزیز ترین رشتے بیٹے کی محبت کو قربان کرنا ہے۔ عزیز ترین بیٹے کی گردن پر اللہ کی محبت میںچھری چلانا سخت ترین امتحان تھا جس میں خلیلِ خدا کامیاب ہوئے۔ اس واقعہ کا ایک اہم پہلو شیطان اور اس کے حربوں کو پہچاننا ہے۔
شیطان نے اللہ کے نبی کو بہکانے کی کوشش کی لیکن حضرت ابراہیم ؑ نے لاحول ولا قوة الا باللہ العلی العظیم کے ذکر سے اسے بھگادیا۔ نیکی میں جب بھی تاخیر و سستی کے خیالات دل میں آئیں تو یہ شیطان کی طرف سے ہوں گے۔ انسان کو جسم اور روح کا مرکب بنایا گیا ہے۔جسم کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ روح کی تربیت و تقویت بھی لازم ہے۔ اس کے لئے عبادات بہترین طریقہ ہیں۔ واجبات کے علاوہ بہت سے کام اس کے لئے قرار دئیے گئے۔ کئی راتیں ایسی ہیں جن میں روح کی تقویت ہوتی ہے جیسے شبِ جمعہ، شبِ قدر،اور شبِ عاشور۔ اسی طرح کئی مہینے مخصوص کئے گئے ہیں جن میں رجب، شعبان، رمضان سرِ فہرست ہیں۔